نئے شاعر کی فریاد
محمد بن قاسم
ریاض سعودی عربیہ
مارچ 22, 1982
شعر موزوں کرنے کیلیے درکار ہے صرف فہم شاعر
پرسنانے کیلیے ان اشعار کو چاہیے فن ساحر
ہے کرتا نظم 'اسباق گوناگوں' شاعر کا ضمیر
گھاس ڈالتا ہے مگر اُن کو نہ کوئی سامع و ظہیر
سُخن شنوی ہوتی ہی نہیں ان زعماء کا خمیر
سُخن گُستر آپ ہی پڑھ لیجیے یہ نوشتہء تقدیر
خوب الفاظ سے کھینچی ہے آپ نے یہ تصویر
ملی دولت نہ شعراء کو تو مل جائے گی توقیر !۔
بن قاسمؔ جلدی سمیٹ لے اپنا یہ کلام حقیر
آنے لگی ہے ہر سو یہ صدا 'اے شاعر پُر تقصیر'۔
No comments:
Post a Comment